مناجات
ڈاکٹر علیم عثمانی
تری خدائی کی یارب ہے کون حالت آج
درِ مجاز پہ خم ہے سرِ حقیقت آج
وہ ہی رسول کہ جس کو حبیب تو نے کہا
ہے شرم سارجہاں میں اس کی امت آج
سیاہیوں کا تسلط ہے آج سینوں میں
دل سے اٹھ گئی صدیقؓ کی صداقت آج
ہے دستِ بہیمیت وجبر میں زمام ِ عدل
عمرؓ کے نام سے واقف نہیں عدالت آج
نہ آشنائے قفا ہے شکر فروش زباں
نہ آنکھ ہی میں ہے عثمانؓ کی مروت آج
ہے ضعفِ جسم بھی معنون اب نزاکت سے
کلائیوں میں نہیں ہے علیؓ کی طاقت آج
٭٭٭
٭
٭
0 Comments